Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گراں ہے ضعف جب ہم کو ہنسی میں وہ اڑاتے ہیں

مرزا قادر بخش صابر دہلوی

گراں ہے ضعف جب ہم کو ہنسی میں وہ اڑاتے ہیں

مرزا قادر بخش صابر دہلوی

MORE BYمرزا قادر بخش صابر دہلوی

    گراں ہے ضعف جب ہم کو ہنسی میں وہ اڑاتے ہیں

    تو مثل گرد اٹھ کر خاک پر ہم بیٹھ جاتے ہیں

    کف افسوس کا ملنا ہے اپنی شعبدہ بازی

    جگر کی آگ کو ہاتھوں سے مل مل کر بجھاتے ہیں

    سکھائی ان کو خلاقی پیام وصل نے میرے

    نئی صورت کا وہ ہر دم نیا حیلہ بناتے ہیں

    خدا کی شان ہے رنجش بھی اپنی ان کو زینت ہے

    کہ جب وہ دیکھتے ہیں ہم کو اپنا منہ بناتے ہیں

    نہیں اٹھتی کسی کی بات یہ نازک مزاجی ہے

    تعجب ہے وہ ہر دم کس طرح فتنہ اٹھاتے ہیں

    غذا چھٹنے کا میری جب کسی سے ذکر سنتے ہیں

    تو کہتے ہیں کہ وہ دھوکے مرے ہاتھوں سے کھاتے ہیں

    نکالا ہے انہوں نے کس مزے کا ذکر اے صابرؔ

    عدو کو گالیاں دیتے ہیں اور مجھ کو سناتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے