گراں ہے ضعف جب ہم کو ہنسی میں وہ اڑاتے ہیں
گراں ہے ضعف جب ہم کو ہنسی میں وہ اڑاتے ہیں
مرزا قادر بخش صابر دہلوی
MORE BYمرزا قادر بخش صابر دہلوی
گراں ہے ضعف جب ہم کو ہنسی میں وہ اڑاتے ہیں
تو مثل گرد اٹھ کر خاک پر ہم بیٹھ جاتے ہیں
کف افسوس کا ملنا ہے اپنی شعبدہ بازی
جگر کی آگ کو ہاتھوں سے مل مل کر بجھاتے ہیں
سکھائی ان کو خلاقی پیام وصل نے میرے
نئی صورت کا وہ ہر دم نیا حیلہ بناتے ہیں
خدا کی شان ہے رنجش بھی اپنی ان کو زینت ہے
کہ جب وہ دیکھتے ہیں ہم کو اپنا منہ بناتے ہیں
نہیں اٹھتی کسی کی بات یہ نازک مزاجی ہے
تعجب ہے وہ ہر دم کس طرح فتنہ اٹھاتے ہیں
غذا چھٹنے کا میری جب کسی سے ذکر سنتے ہیں
تو کہتے ہیں کہ وہ دھوکے مرے ہاتھوں سے کھاتے ہیں
نکالا ہے انہوں نے کس مزے کا ذکر اے صابرؔ
عدو کو گالیاں دیتے ہیں اور مجھ کو سناتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.