گرچہ بادل پانی برساتا ہوا گھر گھر پھرا
گرچہ بادل پانی برساتا ہوا گھر گھر پھرا
پھر بھی بارش کی دعا کرتا رہا اک سر پھرا
ایک امی کو ملی اپنے ہی دل میں کائنات
اور میں عالم تلاش ذات میں در در پھرا
ہم زمانے سے پھرے یہ تو بجا ہے صاحبو
اس کو تو لاؤ جو ہم سے آشنا ہو کر پھرا
اس کی خوش فہمی نے کل بس مار ہی ڈالا ہمیں
تجھ کو دیکھا اور دروازے سے چارہ گر پھرا
آب وہ آئی جو چہرے پر عدو کے بعد وصل
اور پانی وہ جو میری آرزوؤں پر پھرا
- کتاب : kharaaj-e-dostaan (Pg. 108)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.