Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرچہ اس بنیاد ہستی کے عناصر چار ہیں

آبرو شاہ مبارک

گرچہ اس بنیاد ہستی کے عناصر چار ہیں

آبرو شاہ مبارک

MORE BYآبرو شاہ مبارک

    گرچہ اس بنیاد ہستی کے عناصر چار ہیں

    لیکن اپنے نیست ہو جانے میں سب ناچار ہیں

    دوستی اور دشمنی ہے ان بتاں کی ایک سی

    چار دن ہیں مہرباں تو چار دن بیزار ہیں

    جی کوئی منصور کے جوں جان کرتے ہیں فدا

    وے سپاہی عاشقوں کی فوج کے سردار ہیں

    یہ جو سجتی ہے کٹاری دار مشروع کی ازار

    مارنے کے وقت عاشق کے ننگی تروار ہیں

    دوستی اور پیار کی باتوں پے خوباں کی نہ بھول

    شوخ ہوتے ہیں نپٹ عیار کس کے یار ہیں

    جو نشہ جوانی کا اترے گا تو کھینچیں گے خمار

    اب تو خوباں سب شراب حسن کے سرشار ہیں

    کس طرح چشموں سیتی جاری نہ ہو دریائے خوں

    تھل نہ پیرا آبروؔ ہم وار اور وے پار ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 208)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے