گرچہ میں اپنے قد کے برابر نہیں رہا
گرچہ میں اپنے قد کے برابر نہیں رہا
لیکن امیر شہر سے ڈر کر نہیں رہا
یہ بھی نہیں کہ اب وہ ستم گر نہیں رہا
اتنا ضرور ہے کہ وہ پتھر نہیں رہا
بے سمت راستوں کے مسافر ہیں سب یہاں
کوئی بھی اک مدار کے اندر نہیں رہا
اہل خرد کا ناز بجا ہے مگر کبھی
اہل جنوں کے ہاتھ میں پتھر نہیں رہا
اظہرؔ گزر رہے ہیں شب و روز اس طرح
آنکھوں میں کوئی پیار کا منظر نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.