Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرد آلود ہیں اور خوں میں نہائے ہوئے ہیں

طارق قمر

گرد آلود ہیں اور خوں میں نہائے ہوئے ہیں

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    گرد آلود ہیں اور خوں میں نہائے ہوئے ہیں

    یہ جو طائر ہیں یہ کس شہر سے آئے ہوئے ہیں

    راتیں آ آ کے اڑانے لگیں نیندوں کا مذاق

    تم نے آنکھوں کو بہت خواب دکھائے ہوئے ہیں

    کل جنہیں اپنی کہانی میں کیا تھا شامل

    اب وہ کردار مری جان کو آئے ہوئے ہیں

    سہمی سہمی سی کھڑی دیکھ رہی ہے دنیا

    میری بیباکیاں کچھ راز چھپائے ہوئے ہیں

    جو گلابوں کے خریدار تھے اب تو وہ بھی

    کیکٹس شان سے گملوں میں لگائے ہوئے ہیں

    ضد ہے گرتی ہوئی دیوار بچانے کی ہمیں

    اور بادل بھی بہت ٹوٹ کے چھائے ہوئے ہیں

    یہ ہی ہوتا ہے محبت میں یہی ہوتا ہے

    آپ بے وجہ ہی طوفان اٹھائے ہوئے ہیں

    یہ نہ آ جائیں کہیں قحط ادب کی زد میں

    ہم نے تہذیب کے کچھ پیڑ لگائے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے