Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرد رہ بن کر فقط اک ہم سفر کے ہو گئے

منظر سہیل

گرد رہ بن کر فقط اک ہم سفر کے ہو گئے

منظر سہیل

MORE BYمنظر سہیل

    گرد رہ بن کر فقط اک ہم سفر کے ہو گئے

    راہیں تھیں لاکھوں مگر اک رہگزر کے ہو گئے

    روئیں رونا کس لیے ہم اپنی تنہائی کا اب

    اب پشیماں کیا ہوں جب دھوکے نظر کے ہو گئے

    ہم نے سوچا تھا رہو گے یوں ہی تم میرے مگر

    تم بھی اوروں کی طرح ہی مال و زر کے ہو گئے

    گاؤں کی کچی سڑک پھر یاد نہ آئی تمہیں

    شہر جا کے تم تو اے ہمدم شہر کے ہو گئے

    آخرش تم نے بھی اپنے رنگ دکھلا ہی دئے

    جس طرف دنیا ہوئی تم بھی ادھر کے ہو گئے

    جس زمیں پر آئے تھے آدم سزا کے طور پر

    اس زمیں پر کس قدر نخرے بشر کے ہو گئے

    موج دریا سے بھلا اب کیا شکایت ہو مجھے

    جبکہ یاں اپنے سفینے بھی بھنور کے ہو گئے

    ایک وحدت ہاتھ سے چھوٹی تو دوجی ہاتھ آئی

    اک خدا کو چھوڑ کر ہم اک بشر کے ہو گئے

    اپنے محسن کے لیے رکھا نہیں دل میں نفاق

    راہ کو آنکھوں سے چوما راہبر کے ہو گئے

    چلچلاتی دھوپ میں اس زندگی کی اے سہیلؔ

    جس سے بھی سایہ ملا ہم اس شجر کے ہو گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے