گرد سفر میں راہ نے دیکھا نہیں مجھے
گرد سفر میں راہ نے دیکھا نہیں مجھے
اک عمر مہر و ماہ نے دیکھا نہیں مجھے
اچھا ہوا کہ خاک نشینوں کے رو بہ رو
اس شہر کج کلاہ نے دیکھا نہیں مجھے
میں دیکھتا تھا رنگ بدلتی ہوئی نگاہ
بدلی ہوئی نگاہ نے دیکھا نہیں مجھے
میری صدا وہاں پہ تجھے کیسے ڈھونڈتی
تیری جہاں پناہ نے دیکھا نہیں مجھے
ہر موج درد خود میں اتارے چلا گیا
ساحلؔ دل تباہ نے دیکھا نہیں مجھے
- کتاب : Wajah-e-Begangi (Pg. 11)
- Author : Zeeshan Sahil
- مطبع : City Press Book Shop (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.