گرد کیسی ہے یہ دھواں سا کیا
گرد کیسی ہے یہ دھواں سا کیا
جا رہا ہے وہ کارواں سا کیا
ہو گیا کوئی مہرباں سا کیا
رنج کا بندھ گیا سماں سا کیا
تک رہے ہیں خلا میں ہم کس کو
بن رہا ہے وہ اک نشاں سا کیا
سلسلہ کچھ اداسیوں کا بھی
جگمگاتا ہے کہکشاں سا کیا
ہم بھی اچھے ہیں درد بھی کم ہے
دل سے اٹھا مگر دھواں سا کیا
کیسے ٹوٹے سکوت شام فراق
ہر طرف شور بے اماں سا کیا
یہ محبت ہے یا ہے کوئی طلسم
پیچھا کرتا ہے اک گماں سا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.