Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گردن میں ہیں وہ باہیں گردش میں ہیں پیمانے

جوش ملیح آبادی

گردن میں ہیں وہ باہیں گردش میں ہیں پیمانے

جوش ملیح آبادی

MORE BYجوش ملیح آبادی

    گردن میں ہیں وہ باہیں گردش میں ہیں پیمانے

    کیا دین ہے کیا دنیا شاعر کی بلا جانے

    کچھ سیکھ سکیں شاید آبادیاں شہروں سے

    اے راہروو ٹھہرو کچھ کہتے ہیں ویرانے

    مطرب وہ اٹھے پردے ساقی وہ کھلے عقدے

    ہاں یوں ہی دمادم دے پیمانوں پہ پیمانے

    ہم عشق سے کیا واقف واقف ہیں تو صرف اتنا

    آغاز ہلاکت ہے انجام خدا جانے

    جو غنچہ و شبنم تھے کل رات کے ہونٹوں پر

    اب صبح کے کانوں پر نشتر ہیں وہ افسانے

    اے جوشؔ الجھتا ہے کیوں شیخ سبک سر سے

    وو عشق کو کیا سمجھے وہ حسن کو کیا جانے

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 225)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے