گردش چشم مست سے دل کو لبھا گیا کوئی
گردش چشم مست سے دل کو لبھا گیا کوئی
عقل پہ مجھ کو ناز تھا وہ بھی مٹا گیا کوئی
دل کو تبسم نظر اپنا دکھا گیا کوئی
دامن عقل و ہوش میں آگ لگا گیا کوئی
یاس نے کر دیا تھا کچھ دل کے مزاج کو خنک
گرمیٔ التفات سے آگ لگا گیا کوئی
عالم بے خودی میں پھر سجدوں کی دھوم دھام سے
دیر کے ذرے ذرے کو کعبہ بنا گیا کوئی
جوہرؔ غم نصیب کو دے کے پیام التفات
عشق کے اعتبار کو اور بڑھا گیا کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.