گردش وقت کا منظر نہیں دیکھا جاتا
گردش وقت کا منظر نہیں دیکھا جاتا
یار کے ہاتھ میں خنجر نہیں دیکھا جاتا
کوئی رخصت کرے اور آنکھ میں آنسو بھی نہ ہوں
ایسے لمحات میں مڑ کر نہیں دیکھا جاتا
یہ روایت مرے پرکھوں سے چلی آئی ہے
عشق میں یار کو چھو کر نہیں دیکھا جاتا
اے خدا شہر کے حاکم کو ہدایت دے دے
چار سو عرصۂ محشر نہیں دیکھا جاتا
ہم کہ دم توڑتی قدروں کے امیں ہیں ہم سے
بنت حوا کا کھلا سر نہیں دیکھا جاتا
ہائے اس حسن بلا خیز کی تاثیر عمیرؔ
دیر تک اس کو برابر نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.