گردش وقت سے یوں آنکھ ملا کر دیکھے
گردش وقت سے یوں آنکھ ملا کر دیکھے
غم میں دنیا کے کوئی اشک بہا کر دیکھے
جس طرح نذر کیا برق کو میں نے گلشن
اس طرح کوئی نشیمن ہی جلا کر دیکھے
مسکراتا ہوں ہر اک ظلم پہ مرضی کے خلاف
یوں زمانے کا کوئی درد چھپا کر دیکھے
درد و غم مکر و فریب اس کے سوا کچھ نہ ملا
میں نے اپنوں کے بہت ناز اٹھا کر دیکھے
ساری دنیا کو ہنساتا ہوں میں رو کر ماہرؔ
نغمۂ غم کوئی اس طرح سنا کر دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.