غریبوں پر نزول ہر بلائے ناگہاں کیوں ہو
غریبوں پر نزول ہر بلائے ناگہاں کیوں ہو
یہ ون وے مستقل ٹریفک بھلا اے آسماں کیوں ہو
اگر آنا ہوا تو ایک فلمی گیت گائے گا
مری میت پہ وہ حسب روایت نوحہ خواں کیوں ہو
یہ کیا انداز ہے یا رب سمجھنا جس کو مشکل ہے
ظریفانہ ستم مرغوب خوئے دوستاں کیوں ہو
اٹھا کے سر سے اونچا پہلے وہ مجھ کو پٹختے ہیں
بہت ہی پیار سے پھر پوچھتے ہیں نیم جاں کیوں ہو
محبت کو تو تم نے کوئی ٹگ آف وار سمجھا ہے
نہ کھینچو گر تم اپنے کو کشاکش درمیاں کیوں ہو
اسے جب نقل کرنے کی اجازت مل گئی تم سے
عدو کو ٹاپ کرنا ہے تو میرا امتحاں کیوں ہو
بچارا سچ جہاں سے دم دبا کر کب کا بھاگا ہے
تعاقب میں ابھی تک اس کے پھر سارا جہاں کیوں ہو
دم گفتار جو بیوی سے اکثر مات کھاتا ہے
سر منبر وہی واعظ بڑا معجز بیاں کیوں ہو
غرور حسن کی پستی ہے اس کا راز اے قاضیؔ
جسے بچوں سے نفرت ہو وہ دس بچوں کی ماں کیوں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.