گرمئ شوق نظارہ کا اثر تو دیکھو
گرمئ شوق نظارہ کا اثر تو دیکھو
گل کھلے جاتے ہیں وہ سایۂ تر تو دیکھو
ایسے ناداں بھی نہ تھے جاں سے گزرنے والے
ناصحو پند گرو راہ گزر تو دیکھو
وہ تو وہ ہے تمہیں ہو جائے گی الفت مجھ سے
اک نظر تم مرا محبوب نظر تو دیکھو
وہ جو اب چاک گریباں بھی نہیں کرتے ہیں
دیکھنے والو کبھی ان کا جگر تو دیکھو
دامن درد کو گلزار بنا رکھا ہے
آؤ اک دن دل پر خوں کا ہنر تو دیکھو
صبح کی طرح جھمکتا ہے شب غم کا افق
فیضؔ تابندگیٔ دیدۂ تر تو دیکھو
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Pg. 280)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.