گرمئ محبت نہ دبی سیر چمن سے
گرمئ محبت نہ دبی سیر چمن سے
لپٹی ہوئی یادیں ہیں کسی شعلہ بدن سے
اک غنچۂ نورس کے جو لب چوم لیے تھے
مدت ہوئی خوشبو نہ گئی کام و دہن سے
ہنگامۂ دنیا میں تری یاد کا عالم
جھونکا سا ہوا کا جو نکل جاتا ہے سن سے
فنکار قلم خون میں اپنے ہی ڈبو کر
سو نقش بنا سکتا ہے اک نقش کہن سے
برباد نشیمن کا نشاں پوچھ رہا ہوں
ہر خار سے ہر پھول سے ہر برگ چمن سے
ان خانہ خرابوں کی مصیبت ارے توبہ
بے وجہ نکالے گئے عارفؔ جو وطن سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.