Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گوہر نایاب کو کہتا ہے پتھر آدمی

قمر سیوانی

گوہر نایاب کو کہتا ہے پتھر آدمی

قمر سیوانی

MORE BYقمر سیوانی

    گوہر نایاب کو کہتا ہے پتھر آدمی

    پتھروں کو کہتا ہے نایاب گوہر آدمی

    تم کرو یہ فیصلہ کب اس سے ملنا چاہیے

    دن میں کھلتا پھول ہے شب میں ہے خنجر آدمی

    میرے چہرے کو بخوبی راز یہ معلوم ہے

    آدمی کب آئنہ ہے کب ہے پتھر آدمی

    اپنی آنکھیں بند کرکے کرتا ہے جب بھی سفر

    راستے میں کھاتا ہے ٹھوکر پے ٹھوکر آدمی

    خبط کا گہرا سمندر صبر کا اونچا پہاڑ

    آنکھ میں رکھتا ہے کیسا کیسا منظر آدمی

    جب جلاتا ہے غریبوں کو ستم کی آگ میں

    اس گھڑی ہوتا ہے سورج کے برابر آدمی

    آگے ہے دلدل کی بستی پیچھے ہے شہر شرر

    چھوڑ کر آخر کدھر جائے سمندر آدمی

    آنے والا ہے کوئی طوفان بحر وقت میں

    اپنی اپنی ناؤ کا بن جائے لنگر آدمی

    آسماں کی وسعتوں سے پوچھ لے جا کر قمرؔ

    کب دکھائی دیتا ہے گہرا سمندر آدمی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے