غور و فکر کم کرنا زندگی کے بارے میں
غور و فکر کم کرنا زندگی کے بارے میں
اک یہی اشارہ تھا میرے استخارے میں
آپ کی توجہ کا احترام ہے لیکن
کچھ کشش بھی ہوتی ہے ٹوٹتے ستارے میں
کس کو اتنی فرصت ہے کوئی دوسرا ڈھونڈے
اس کا نام لکھ دوں کیا اس کے استعارے میں
سر اٹھاتی لہروں میں سرکشی نہ ہو جب تک
کیفیت نہیں آتی ڈوبتے کنارے میں
اب بھی دل دھڑکتا ہے موت کے تصور سے
اب بھی جان باقی ہے زندگی کے مارے میں
میں تمہارا جو بھی ہوں اور تم مرے جو بھی
کھو نہ جائے جو بھی ہے اس مرے تمہارے میں
چھوڑ دے امتؔ اب یہ چھاؤں واؤں میں رہنا
تو بھی کچھ اضافہ کر دھوپ کے خسارے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.