غور سے تو دل کے اندر دیکھ لے
غور سے تو دل کے اندر دیکھ لے
ایک قطرے میں سمندر دیکھ لے
لوٹ کر کیا جانے پھر کب آئے گا
اک نظر اس گھر کو جی بھر دیکھ لے
کوئی رکھوالا ہے تیرے ساتھ ساتھ
اب نہ کھائے گا تجھے ڈر دیکھ لے
اس کا ذمہ ہے کہ ہوگا کامیاب
پھل بنا ہی کام کر کے دیکھ لے
واہمہ انساں کا ہے وجہ فساد
کوئی مسجد کوئی مندر دیکھ لے
وہ جو ملنے کو ہے مجھ سے بے قرار
آستیں میں اس کی خنجر دیکھ لے
گھر ترا ہے کس جگہ میں کیا کہوں
خود ہوں اک عرصے سے بے گھر دیکھ لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.