Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گوائیں ہاتھوں سے تم نے اپنے وہ چاہتیں اب نہیں ملیں گی

شمسہ نجم

گوائیں ہاتھوں سے تم نے اپنے وہ چاہتیں اب نہیں ملیں گی

شمسہ نجم

MORE BYشمسہ نجم

    گوائیں ہاتھوں سے تم نے اپنے وہ چاہتیں اب نہیں ملیں گی

    قسم ہے آغوش گم شدہ کی وہ الفتیں اب نہیں ملیں گی

    دیار مغرب میں آ بسے ہو یہاں پہ مشرق کو ڈھونڈتے ہو

    جھلک ہو شرم و حیا کی جن میں وہ نعمتیں اب نہیں ملیں گی

    مفاد تھا جو عزیز تم کو سبھی سے رشتہ ہی توڑ بیٹھے

    جو اپنے ہاتھوں سے کھو چکے وہ محبتیں اب نہیں ملیں گی

    بلند و بالا عمارتوں میں جو ڈھونڈتے ہو سکون دل کو

    مہیا چھوٹے مکاں میں تھیں جو وہ راحتیں اب نہیں ملیں گی

    کھلی کھلی تھیں دلوں کی راہیں سبھی دلوں میں بہت جگہ تھی

    بنی ہیں مضبوط سرحدیں سو وہ قربتیں اب نہیں ملیں گی

    دکھا چکے ہو بہت ہی غصہ بہت زیادہ منا چکی میں

    قدم قدم پر وہ پہلی شمسہؔ وضاحتیں اب نہیں ملیں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے