Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گیا ہے جب سے دکھا جلوہ وہ پری رخسار

میر محمدی بیدار

گیا ہے جب سے دکھا جلوہ وہ پری رخسار

میر محمدی بیدار

MORE BYمیر محمدی بیدار

    گیا ہے جب سے دکھا جلوہ وہ پری رخسار

    نہ خواب دیدۂ گریاں میں ہے نہ دل کو قرار

    ہزار رنگ سے پھولے چمن میں گو گل زار

    پر اس بغیر خوش آتی نہیں مجھے یہ بہار

    برنگ لالۂ سر مے کشی نہیں تجھ بن

    کہ خون دل سے میں ہر روز توڑتا ہوں خمار

    گلوں کے منہ پہ نہ یہ رنگ آب و تاب رہے

    وہ رشک باغ کرے گر ادھر کو آ کے گزار

    عجب نہیں کہ بہا دیوے خانۂ مردم

    رہے گر اشک فشاں یوں ہی دیدۂ خوں بار

    رہائی کیونکہ ہو یارب میں اس میں حیراں ہوں

    کہ ایک دل ہے مرا تس پہ درد و غم ہے ہزار

    کہا میں اس بت ابرو کماں کی خدمت میں

    خدنگ جبر نے تیرے کیا ہے مجھ کو نگار

    نہ رحم تیرے دل سخت میں ہے غیر از ظلم

    نہ میرے نالۂ جاں سوز میں اثر اے یار

    نہ تاب ہجر کی رکھتا ہوں نے امید وصال

    خدا ہی جانے کہ کیا ہوگا اس کا آخر کار

    ہر ایک دن مجھے یوں سوجھتا ہے جی تن سے

    نکل ہی جائے گا ہم راہ آہ آتش بار

    نہ تو مزار پہ آوے گا تا دم محشر

    رہے گی دیدۂ گریاں کو حسرت دیدار

    عبث تو مجھ کو ڈراتا ہے اپنے مرنے سے

    ہزار تجھ سے مرے مر گئے ہیں عاشق زار

    یہ سن کے کہنے لگا وہ ستم گر بے رحم

    مری بلا سے جو مر جائے گا تو اے بیدارؔ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے