گیا جب بھی تو سر تا پا گیا میں
گیا جب بھی تو سر تا پا گیا میں
جہاں اکثر نہیں آیا گیا میں
ہوا آ جائے گی در بند کر لو
دیے کی چیخ سے گھبرا گیا میں
جمے گی کائی اک مدت میں اس پر
یہی کچھ سوچ کر رکھا گیا میں
تعارف روشنی کا ہو گیا جب
تو اس کے بعد بلوایا گیا میں
ہر اک رستہ ترے گھر کا تھا رستہ
یہ سب کچھ دیکھ کر اکتا گیا میں
دلائل عقل استدلال ایجاد
مگر اک عشق سے ٹکرا گیا میں
جو اپنی عقل پر نازاں بہت تھا
اسے دل تک تو لے کر آ گیا میں
عبادت پھر دعا اور پھر عبادت
خدا سے کس قدر مانگا گیا میں
وہاں اک صبر تھا بے انتہا صبر
یہاں اک دل جسے تڑپا گیا میں
یہاں آواز تھی حیرت وہاں تھی
سو گھر سے چل پڑا چلتا گیا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.