گیا وہ چھوڑ کر کمرے ہمارے
گیا وہ چھوڑ کر کمرے ہمارے
سو اب ہیں بند دروازے ہمارے
وہ ہر قیمت پہ ہم کو چاہتا ہے
اسے منظور ہیں نخرے ہمارے
وہ جس کے واسطے پہنے تھے ہم نے
پسند آئے اسے کپڑے ہمارے
بچھڑ کر تجھ سے غزلوں سے ہوئے ہیں
مراسم اور بھی گہرے ہمارے
ہماری پگڑیاں تک بک چکی ہیں
مگر اترے نہیں نشے ہمارے
کبھی تو نام چلتا تھا ہمارا
کہ اب چلتے نہیں سکے ہمارے
غزل کے شعر سب اچھے نہیں ہیں
مگر اچھے ہیں کچھ مصرعے ہمارے
تمہارے عہد بھی سچے کہاں تھے
چلو جھوٹے تھے کچھ وعدے ہمارے
ہم اپنے گاؤں کے مجنوں ہیں شادابؔ
بہت مشہور ہیں قصے ہمارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.