Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غضب کا شہر ہے سب کو اداس رکھتا ہے

سشرت پنت ذرہ

غضب کا شہر ہے سب کو اداس رکھتا ہے

سشرت پنت ذرہ

MORE BYسشرت پنت ذرہ

    غضب کا شہر ہے سب کو اداس رکھتا ہے

    پر اس میں ہر کوئی بسنے کی آس رکھتا ہے

    جہاں کے طور طریقے سمجھ بھی سکتا ہوں

    ترا خیال مجھے ناشناس رکھتا ہے

    رکھا ہے دور بہت درد کو دواؤں سے

    چراغ کون ہواؤں کے پاس رکھتا ہے

    یہ جسم و جان تو دنیا کے کام آئے ہیں

    اب آسماں مری سانسوں کی آس رکھتا ہے

    ریا تو جس کو سمجھتا ہے وہ حیا ہے یہاں

    کہ سچ بھی جھوٹ کا خود پر لباس رکھتا ہے

    وہ خود کو رند بھی کہتا ہے اور زاہد بھی

    وہ اپنے ہاتھ میں خالی گلاس رکھتا ہے

    لحاظ اپنی ہی غیرت کا ہے کسے ذرہؔ

    اور ایک تو ہے جو غیروں کا پاس رکھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے