غضب کے طیش میں وہ شوخ دیدہ آیا تھا
غضب کے طیش میں وہ شوخ دیدہ آیا تھا
بہ شکل قہر تھا خنجر کشیدہ آیا تھا
سلوک حسن تعلق بنے یہ ہنگامہ
کہ ہر طرف سے بریدہ رمیدہ آیا تھا
کیا تھا شوق نے بیتاب دیدہ نے مضطر
وہ ذوق لطف کا لذت چشیدہ آیا تھا
وفا مثال سراپا نیاز با تمکیں
فقیر پائے بہ دامن کشیدہ آیا تھا
ہوا نہ قرب تعلق کا اختصاص یہاں
یہ روشناس ز راہ بعیدہ آیا تھا
دیا نہ ساقیؔ رعنا نے جام کیف مراد
صلائے عام کا شہرا شنیدہ آیا تھا
- کتاب : Kulliyat-e-Saaqi (Pg. e-48 p-45)
- Author : Pandit Jawahar Nath Saqi
- مطبع : Pandit Jawahar Nath Saqi (1926)
- اشاعت : 1926
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.