Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غضب میں شیشہ گر ہے اور میں ہوں

خورشید خاور امروہوی

غضب میں شیشہ گر ہے اور میں ہوں

خورشید خاور امروہوی

MORE BYخورشید خاور امروہوی

    غضب میں شیشہ گر ہے اور میں ہوں

    مرا شیشے کا گھر ہے اور میں ہوں

    نگاہ تیز تر ہے اور میں ہوں

    محبت کا اثر ہے اور میں ہوں

    سکوں مجھ کو میسر کس طرح ہو

    کہ آبادی میں گھر ہے اور میں ہوں

    کب آئے منزل مقصود دیکھو

    تخیل کا سفر ہے اور میں ہوں

    بتاؤں کیا مشاغل زندگی کے

    کسی کا سنگ در ہے اور میں ہوں

    نہ کچھ زاد سفر ہے اور نہ توشہ

    سفر بے بال و پر ہے اور میں ہوں

    بہت ہے کار ہائے زیست لیکن

    حیات مختصر ہے اور میں ہوں

    تخیل میں تلاطم سا بپا ہے

    یہ دریا زور پر ہے اور میں ہوں

    حضوری کی ہو کیا تدبیر خاورؔ

    وہی دربان در ہے اور میں ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے