Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل کہی ہے حدیث غم جہاں کی طرح

پنا لعل نور

غزل کہی ہے حدیث غم جہاں کی طرح

پنا لعل نور

MORE BYپنا لعل نور

    غزل کہی ہے حدیث غم جہاں کی طرح

    سنیں گے لوگ اسے اپنی داستاں کی طرح

    فریب دیتا ہوں دنیا کو انکساری کا

    میں اپنے آپ میں پھیلا ہوں آسماں کی طرح

    قدم قدم پہ ضیا باریاں معاذ اللہ

    یہ رہ گزر ہے کہ پھیلی ہے کہکشاں کی طرح

    یہ گل تو گل ہیں چمن کو نہ بیچ دیں ظالم

    جو روپ اپنا بنائے ہیں باغباں کی طرح

    ضرور سازش کلک ازل تھی کچھ اس میں

    پڑا ہوں ایک طرف حرف رایگاں کی طرح

    کہاں تھا میرا نشیمن میں سب سے پوچھ آیا

    کسی کا گھر نہ جلے میرے آشیاں کی طرح

    ٹٹول لینا ذرا ان کی آستینیں بھی

    جو تم سے ہاتھ ملاتے ہیں رازداں کی طرح

    وہ جن کا راز محبت تھا بے نیاز ہوئے

    ہم ان کا راز چھپائے ہیں اپنی جاں کی طرح

    کوئی تو جان پہ کھیلے ہے بن کے پروانہ

    جلا کرے ہے کوئی شمع بے زباں کی طرح

    ملے تو قافلے سو سو شکستہ پا تھے ہمیں

    اٹھ اٹھ کے بیٹھ گئے گرد کارواں کی طرح

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے