غزل کہنا اداکاری نہیں ہے
غزل کہنا اداکاری نہیں ہے
ہمارا شوق بازاری نہیں ہے
کروں سجدہ ترے نقش قدم پر
ابھی اتنا جنوں طاری نہیں ہے
کسی کو سوچنا تنہائیوں میں
محبت ہے یہ بیماری نہیں ہے
غم دل کو غزل میں ڈھالتا ہوں
تمہی کہہ دو یہ فن کاری نہیں ہے
امیر شہر بھی مجھ سے خفا ہے
مرا لہجہ جو درباری نہیں ہے
دیا ہے ساتھ ہم نے ہر قدم پر
مگر نام وفاداری نہیں ہے
ہمیں حاصل ہے فکر و فن کی دولت
غزل کہنا کوئی بھاری نہیں ہے
فرازؔ ان سے یہ میں نے زخم کھایا
جنہیں آتی دل آزاری نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.