Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل کے پیڑ کو برگ نوا نہیں دیتے

یاور عظیم

غزل کے پیڑ کو برگ نوا نہیں دیتے

یاور عظیم

MORE BYیاور عظیم

    غزل کے پیڑ کو برگ نوا نہیں دیتے

    یہ کیوں مجھے مرے موسم کھلا نہیں دیتے

    یہ چلچلاتی ہوئی چپ مجھے جلا دے گی

    تم ایک لفظ کو سایہ بنا نہیں دیتے

    میں زندگی کی گھٹن کا علاج چاہتا ہوں

    مجھے اداس دریچے ہوا نہیں دیتے

    ہماری آنکھ کا اسٹیج ہو گیا خالی

    تم اپنے خواب کا منظر دکھا نہیں دیتے

    کہاں گئے مرے ساماں میں چند زخم بھی تھے

    مجھے بھی تم مرا اندوختہ نہیں دیتے

    میں ان کو روند کے آگے نکلنے والا تھا

    اگر یہ لوگ مجھے راستہ نہیں دیتے

    نئے محاذ پہ کیسے ڈٹے رہیں یاورؔ

    ہمارے زخم ہمیں حوصلہ نہیں دیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے