Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزل میں درد کا جادو مجھی کو ہونا تھا

آصف ثاقب

غزل میں درد کا جادو مجھی کو ہونا تھا

آصف ثاقب

MORE BYآصف ثاقب

    غزل میں درد کا جادو مجھی کو ہونا تھا

    کہ دشت عشق میں باہو مجھی کو ہونا تھا

    اسے تو چاند بھی بے چارگی میں چھوڑ گیا

    اندھیری رات کا جگنو مجھی کو ہونا تھا

    ذرا سی بات پہ یہ جوگ کون لیتا ہے

    تمہارے پیار میں سادھو مجھی کو ہونا تھا

    بدن کے اور حوالے تو سب سلامت تھے

    مگر کٹا ہوا بازو مجھی کو ہونا تھا

    کسی کا کرب مری ذات سے امڈتا ہے

    کسی کی آنکھ کا آنسو مجھی کو ہونا تھا

    میں اسم رکھتا ہوں یاری میں غم گساری میں

    ہر ایک زخم کا دارو مجھی کو ہونا تھا

    گھروں کو چھوڑ کے سب ہوشیار کہلائیں

    وطن کی مٹی کا مادھو مجھی کو ہونا تھا

    یہ اپنی اپنی طبیعت کی بات ہے ثاقبؔ

    اسے جو پھول تو خوشبو مجھی کو ہونا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 450)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
    • اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے