غزل یہ میں نے ترے واسطے کہی ہوئی ہے
غزل یہ میں نے ترے واسطے کہی ہوئی ہے
یہ وہ غزل ہے جو تازہ ابھی ابھی ہوئی ہے
رموز زندگی سے گو مجھ کو آگہی ہوئی ہے
شعور پا کے تو آزار زندگی ہوئی ہے
چلی ہے ایسی قیامت کی چال قسمت نے
مجھے تو میرے ہی اپنوں نے مات دی ہوئی ہے
زمانے نے وہ قیامت کی چال اب کے چلی
مری کہانی بہت دیر سے رکی ہوئی ہے
جو تلخیاں سہیں پردہ ہٹا نگاہوں سے اک
ہوا نہ حرج کوئی خود سے آگہی ہوئی ہے
پلٹ کے دیکھ تو صفحات زندگی کے کبھی
کہانی ایک محبت کی بس لکھی ہوئی ہے
وہ دوسروں کو جو انسانیت کا دیتے ہیں درس
عجب ہے ان میں اسی چیز کی کمی ہوئی ہے
لے شمسہؔ نام بھی سورج سے مل رہا ہے ترا
ترے وجود سے دنیا میں روشنی ہوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.