غزلیں لکھ لکھ پاگل ہونے والا ہوں
جھوٹ نہیں اب سچ میں رونے والا ہوں
باتیں کرنا فون پہ جان اب چھوڑو بھی
خواب میں آؤ میں بھی سونے والا ہوں
ہاتھ پکڑ کر روک لو میری جان مجھے
پھر دنیا کی بھیڑ میں کھونے والا ہوں
اور نہ میلا کر دوں اس کے دامن کو
داغ جو اس کے دل سے دھونے والا ہوں
اس کو کس امید پہ اپنا بول دیا
میں تو اور کسی کا ہونے والا ہوں
گلی گلی بہلاتا پھرتا بچوں کو
تم سمجھو اک شخص کھلونے والا ہوں
کاغذ کے یہ پھول مہکتے تھوڑی ہیں
میں لفظوں کے ہار پرونے والا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.