Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غزلیں تو کہی ہیں کچھ ہم نے ان سے نہ کہا احوال تو کیا

حبیب جالب

غزلیں تو کہی ہیں کچھ ہم نے ان سے نہ کہا احوال تو کیا

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    غزلیں تو کہی ہیں کچھ ہم نے ان سے نہ کہا احوال تو کیا

    کل مثل ستارہ ابھریں گے ہیں آج اگر پامال تو کیا

    جینے کی دعا دینے والے یہ راز تجھے معلوم نہیں

    تخلیق کا اک لمحہ ہے بہت بیکار جئے سو سال تو کیا

    سکوں کے عوض جو بک جائے وہ میری نظر میں حسن نہیں

    اے شمع شبستان دولت تو ہے جو پری تمثال تو کیا

    ہر پھول کے لب پر نام مرا چرچا ہے چمن میں عام مرا

    شہرت کی یہ دولت کیا کم ہے گر پاس نہیں ہے مال تو کیا

    ہم نے جو کیا محسوس کہا جو درد ملا ہنس ہنس کے سہا

    بھولے گا نہ مستقبل ہم کو نالاں ہے جو ہم سے حال تو کیا

    ہم اہل محبت پا لیں گے اپنے ہی سہارے منزل کو

    یاران سیاست نے ہر سو پھیلائے ہیں رنگیں جال تو کیا

    دنیائے ادب میں اے جالبؔ اپنی بھی کوئی پہچان تو ہو

    اقبالؔ کا رنگ اڑانے سے تو بن بھی گیا اقبالؔ تو کیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Habib Jalib (Pg. 100)
    • Author : Habib Jalib
    • مطبع : Tahir Sons Publishers (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے