گیسوئے یار کو چہرے پہ بکھرتا دیکھا
گیسوئے یار کو چہرے پہ بکھرتا دیکھا
معجزہ دیکھیے دن رات کو یکجا دیکھا
یوں شب ہجر میں ان کو بھی تڑپتا دیکھا
بستر مرگ پہ گویا کہ مسیحا دیکھا
خود کو بھی حسن کا دیوانہ سمجھ بیٹھا ہے
اس پری چہرہ کا واعظ نے جو شیشہ دیکھا
کشمکش قطرۂ آنسو کی تری پلکوں پر
ہم نے گرتے ہوئے تارے کو لرزتا دیکھا
پھر وہی یاد گزشتہ وہی الجھن وہی غم
دل کو ان بادہ و ساغر سے بھی بہلا دیکھا
- کتاب : Saaya-e-gul (Pg. 146)
- Author : Aslam Kiratpuri
- مطبع : Critive Group, Mumbai (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.