گیسو کو ترے رخ سے بہم ہونے نہ دیں گے
گیسو کو ترے رخ سے بہم ہونے نہ دیں گے
ہم رات کو خورشید میں ضم ہونے نہ دیں گے
یہ درد تو آرام دو عالم سے سوا ہے
اے دوست ترے درد کو کم ہونے نہ دیں گے
مفہوم بدل جائے گا تسلیم و رضا کا
اب ہم سر تسلیم کو خم ہونے نہ دیں گے
صرصر کو سکھائیں گے لطافت کا قرینہ
پھولوں پہ ہواؤں کے ستم ہونے نہ دیں گے
اے کاتب تقدیر ہماری بھی رضا پوچھ
یوں نالۂ تقدیر رقم ہونے نہ دیں گے
جب تک ہے دل زار میں اک قطرۂ خوں بھی
کم مرتبۂ لوح و قلم ہونے نہ دیں گے
جو زندہ و حساس بتوں کی ہے امانت
اس سجدے کو ہم نذر حرم ہونے نہ دیں گے
اٹھ جائیں گے جوں باد صبا بزم سے تیری
تجھ کو بھی خبر تیری قسم ہونے نہ دیں گے
لاکھوں کا سہارا ہے یہی جام سفالیں
ساغر کو کبھی ساغر جم ہونے نہ دیں گے
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 165)
- Author : Professor Unwan Chishti
- مطبع : Asila Offset Printers, Kalan Mahal, Dariyaganj, New Delhi-6 (1989)
- اشاعت : 1989
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.