Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اک نگاہ میں قصہ تمام ہوتا ہے

جواد شیخ

بس اک نگاہ میں قصہ تمام ہوتا ہے

جواد شیخ

MORE BYجواد شیخ

    بس اک نگاہ میں قصہ تمام ہوتا ہے

    تو کیا یہ واقعی اتنا سا کام ہوتا ہے

    کسی کے سرد رویے پہ خامشی کا لحاف

    یہ انتقام بھی کیا انتقام ہوتا ہے

    کبھی کبھی کوئی لقمہ کہیں کہیں کوئی کام

    حلال ہوتے ہوئے بھی حرام ہوتا ہے

    فراق یار سے کیا کیا امید تھی لیکن

    یہ رنج بھی کوئی دو چار گام ہوتا ہے

    اسیر اسیر ہی ہوتا ہے قید کوئی بھی ہو

    کسی بھی شکل میں ہو دام دام ہوتا ہے

    شعور جس میں نہ ہو اس میں شاعری کیا ہو

    جو خوش بدن ہو وہی خوش خرام ہوتا ہے

    وہ شخص یوں تو کسی کام کا نہیں لیکن

    سنا ہے اس کے یہاں انتظام ہوتا ہے

    کبھی کبھی بڑی مشکل میں ڈال دیتے ہیں

    وہ جن کا دل میں بہت احترام ہوتا ہے

    کھڑا ہوں کتنے ہی رشتوں کو تھام کر جوادؔ

    اور ایسے میں جو مرا انہدام ہوتا ہے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے