Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھنے ارمان گاڑھی آرزو کرنے سے ملتا ہے

تفضیل احمد

گھنے ارمان گاڑھی آرزو کرنے سے ملتا ہے

تفضیل احمد

MORE BYتفضیل احمد

    گھنے ارمان گاڑھی آرزو کرنے سے ملتا ہے

    خدا جاڑے کی راتوں میں وضو کرنے سے ملتا ہے

    ہوا کی دھن درختوں کا سخن نغمے ہیں لیکن فن

    دلوں کے چاک میں آنکھیں رفو کرنے سے ملتا ہے

    خدا ان کو شعور تشنگی دیتا تو اچھا تھا

    انہیں پیاسوں میں کیا شغل سبو کرنے سے ملتا ہے

    یقیں دنیا نہیں کرتی مگر ہے تجربہ میرا

    سکوں تو بت کدے میں ہاؤ ہو کرنے سے ملتا ہے

    بدلتے رنگ زخموں کے ہیں نیلے سرخ اور کالے

    فلک کو بھی یہ گردش چار سو کرنے سے ملتا ہے

    افق پر قمقموں میں قمقمے ضم ہوتے جاتے ہیں

    مزہ آنکھوں کا آنکھیں روبرو کرنے سے ملتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Teksaal (Pg. 105)
    • Author : 2016
    • مطبع : kasauti Publication (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے