گھنٹیاں بجنے سے پہلے شام ہونے کے قریب
گھنٹیاں بجنے سے پہلے شام ہونے کے قریب
چھوڑ جاتا میں ترا گاؤں مگر میرے نصیب
دھوپ پھیلی تو کہا دیوار نے جھک کر مجھے
مل گلے میرے مسافر، میرے سائے کے حبیب
لوٹ آئے ہیں شفق سے لوگ بے نیل مرام
رنگ پلکوں سے اٹھا لائے مگر تیرے نجیب
میں وہ پردیسی نہیں جس کا نہ ہو پرساں کوئی
سبز باغوں کے پرندے میرے وطنوں کے نقیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.