گھر عطا کر مکاں سے کیا حاصل
صرف وہم و گماں سے کیا حاصل
بے یقینی ہی بے یقینی ہے
اس زمین و زماں سے کیا حاصل
سوچ آگے بڑھے تو بات بنے
صرف عمر رواں سے کیا حاصل
دل بھی آسودہ چاہیے ورنہ
دولت بیکراں سے کیا حاصل
ایک چہرہ ہے کائنات مری
صورت دیگراں سے کیا حاصل
جب خوشی روح کی نہ ساتھ رہی
راحت جسم و جاں سے کیا حاصل
دل میں جب جنس آرزو ہی نہیں
صرف خالی دکاں سے کیا حاصل
اپنے اعمال کو بھی بدلو عدیلؔ
صرف آہ و فغاں سے کیا حاصل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.