گھر گھر صدا دی کی ہے گدائی ترے لئے
گھر گھر صدا دی کی ہے گدائی ترے لئے
ایسے بھی ہم نے سہہ لی جدائی ترے لئے
موجود سب رہیں گے یہی نام اب یہاں
پتھر پہ کی ہے میں نے کھدائی ترے لئے
فرہاد اور ہی تھا ترے اشک میں نہاں
سانسوں کی ہم نے کر دی وداعی ترے لئے
سمجھو گے جب اڑے گی مری خاک قبر سے
کیوں عشق میں کی جان فدائی ترے لئے
تم نے ہی راستوں میں بہت موڑ رکھ دئے
کب کی تھی ہم نے شوخ ادائی ترے لئے
جس حرف میں چھپی تھی ترے حسن کی رمق
وہ لفظ کی ضیا تھی ردائی ترے لئے
الطافؔ اس کو مانگ کے دیکھا ہے شوق سے
کر لے گا کون روز گدائی ترے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.