Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر جلا لیتا ہے خود اپنے ہی انوار سے تو

شہزاد احمد

گھر جلا لیتا ہے خود اپنے ہی انوار سے تو

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    گھر جلا لیتا ہے خود اپنے ہی انوار سے تو

    کاٹ دیتا ہے زمیں سایۂ دیوار سے تو

    اس قدر تیز نہ چل سانس اکھڑ جائے گا

    طے نہ کر راہ طلب ایک ہی رفتار سے تو

    گوشۂ دل کی خموشی کا تمنائی میں

    اور ہنگامے اٹھا لایا ہے بازار سے تو

    تو ذرا سا بھی اگر فتنہ ہے برپا ہو جا

    اپنی قامت نہ بڑھا طرۂ دستار سے تو

    آندھیاں اٹھی ہیں وہ دیکھ فلک سرخ ہوا

    تودۂ ریگ پہ بیٹھا ہے بڑے پیار سے تو

    شب کی تاریکی میں میں نے تجھے پہچان لیا

    جب ہویدا نہ ہوا صبح کے آثار سے تو

    مدتوں سے تری آنکھوں کے صدف خالی ہیں

    اس قدر خوف نہ کھا ابر گہربار سے تو

    تذکرے کرتا ہے جلتے ہوئے صحراؤں کے

    دشت کو دیکھتا ہے شہر کی دیوار سے تو

    منتظر ہے ترا اک عمر سے جنگل شہزادؔ

    اس قدر دور نہ رہ اپنے طلب گار سے تو

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 385)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے