گھر کا ماتم کرتے ہیں
گھر کا ماتم کرتے ہیں
جنگل میں رم کرتے ہیں
وحشت میں بس تیرا نام
پڑھتے ہیں دم کرتے ہیں
ہم بھی میرؔ کے گھر سے ہیں
کاغذ کو نم کرتے ہیں
یوں تو سب جل جائے گا
دل کی لو کم کرتے ہیں
کون اشکوں میں چمکا ہے
یہ کس کا غم کرتے ہیں
اندر سے جو خالی ہیں
ثاقبؔ ہم ہم کرتے ہیں
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 43)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.