Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر کا پردہ اٹھا رہا ہوں میں

حیدر الہ آبادی

گھر کا پردہ اٹھا رہا ہوں میں

حیدر الہ آبادی

MORE BYحیدر الہ آبادی

    گھر کا پردہ اٹھا رہا ہوں میں

    اس کا مطلب کہ آ رہا ہوں میں

    شکریہ بول آ کے تو مجھ کو

    ناز تیرے اٹھا رہا ہوں میں

    آ بھی جاؤ کہ وقت مشکل ہے

    تم کو کب سے بلا رہا ہوں میں

    اپنی محفل میں کر کے ذکر ترا

    اپنے دل کو جلا رہا ہوں میں

    کیا کہوں تیرے سب خطوط کے ساتھ

    تیرا چہرہ بھلا رہا ہوں میں

    میرا گھر جس دیے سے جلتا تھا

    اس دیے کو بجھا رہا ہوں میں

    تم نے جو بھی دئے تھے خط مجھ کو

    آج وہ سب جلا رہا ہوں میں

    نام لکھا تھا جس کا ہاتھوں پر

    نام اس کا مٹا رہا ہوں میں

    میں نے لکھی ہے خون سے حیدرؔ

    شاعری جو سنا رہا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے