گھر کے اندر بھولی بھالی صورتیں اچھی لگیں
گھر کے اندر بھولی بھالی صورتیں اچھی لگیں
مسکراتی گل کھلاتی رونقیں اچھی لگیں
جب سسکتی رینگتی سی زندگی دیکھی کہیں
پھر خدا کی دی ہوئی سب نعمتیں اچھی لگیں
ایک دل سے دوسرے دل تک سفر کرتے رہے
رہ گزار شوق میں یہ ہجرتیں اچھی لگیں
دھوپ کے لمبے سفر سے لوٹ کے آئے جو گھر
بند کمرے میں سکوں کی ساعتیں اچھی لگیں
دل کی دنیا حسرتوں کے دم سے ہی آباد ہے
گاہے گاہے ہم کو اپنی حسرتیں اچھی لگیں
جن گھروں میں عظمت رفتہ کے روشن تھے چراغ
ان کے بام و در ہمیں ان کی چھتیں اچھی لگیں
عیب اپنے چہرے کا کس کو نظر آیا عبیدؔ
آئنے میں سب کو اپنی صورتیں اچھی لگیں
- کتاب : Aawaz Ke Saye (Poetry) (Pg. 71)
- Author : Obaidur Rahman
- مطبع : Sehla Obaid (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.