Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر کے دروازے کھلے ہوں چور کا کھٹکا نہ ہو

سلیم شاہد

گھر کے دروازے کھلے ہوں چور کا کھٹکا نہ ہو

سلیم شاہد

MORE BYسلیم شاہد

    گھر کے دروازے کھلے ہوں چور کا کھٹکا نہ ہو

    بے سر و سامان کوئی شہر میں ایسا نہ ہو

    تیرگی کے غار سے باہر نکل کر بھی تو دیکھ

    اس زمیں کی کوکھ سے سورج کوئی نکلا نہ ہو

    میں کہ گویا بھی نہ ہو پایا کسی دیوار سے

    رہ گیا چپ سوچ کر شاید کوئی سنتا نہ ہو

    دشت میں جانے سے پہلے اپنے دل میں جھانک لو

    خوبصورت جسم کے اندر کوئی کوئی صحرا نہ ہو

    احتیاطاً دیکھ ہی لو دم بخود کیوں رہ گئے

    تم جسے دیوار سمجھے ہو وہ دروازہ نہ ہو

    میں کہ دنیا کی ہر اک شے میں ہوا ہوں آشکار

    دیکھ تیرے آئنے میں بھی مرا چہرہ نہ ہو

    موڑ ہیں ہر ہر قدم پر کس سے پوچھیں راستہ

    پھر رہا ہوں شہر میں جیسے کوئی دیوانہ ہو

    یہ اکیلا پن تو شاہدؔ شہر کا آشوب ہے

    یا کوئی تنہا نہ ہو یا ہر جگہ ویرانہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Subh-e-safar (Pg. 19)
    • Author : Saleem Shahid
    • مطبع : Ham asr, Lahore (1971)
    • اشاعت : 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے