گھر کی دیوار پہ کیوں لکھا کہ گھر خالی ہے
گھر کی دیوار پہ کیوں لکھا کہ گھر خالی ہے
اتنی وحشت سے بھرا ہے یہ کدھر خالی ہے
آپ محسوس نہ کر پائیں گے میرے دکھ کو
شام ہونے کو ہے اور سارا شجر خالی ہے
تیری مرضی ہے تو چاہے تو کرے دل آباد
اک ترے واسطے یہ بار دگر خالی ہے
میں نے خوں سے نہیں اشکوں سے لکھا تھا وہ خط
اس میں لکھا تو بہت کچھ تھا مگر خالی ہے
اب بھلا کیسے پڑے گی مرے دن میں برکت
آپ کے پیار سے جو میری سحر خالی ہے
کوئی جاتا ہی نہیں دشت سیاحت کے لئے
ایک مدت سے تو یہ راہگزر خالی ہے
گھر کہاں بنتا ہے آرائش اشیا سے اثرؔ
جس میں بہنیں نہیں ہوتی ہیں وہ گھر خالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.