گھر کی کھڑکی سے باہر کے منظر کو ڈرتے ہوئے دیکھنا
گھر کی کھڑکی سے باہر کے منظر کو ڈرتے ہوئے دیکھنا
گفتگو کچھ اشاروں سے لوگوں کو کرتے ہوئے دیکھنا
جاگنا خوف شب خوں سے سہمے مکینوں کو اور رات بھر
کچھ سروں کو فصیلوں سے اوپر ابھرتے ہوئے دیکھنا
رابطوں کا تعطل مقفل گھروں کا مقدر ہوا
اب تو مشکل ہے اک دوسرے کو بھی مرتے ہوئے دیکھنا
ساعت ہجر میں وصل کے پل کی مانند پنچھی اڑیں
کتنا خوش کن ہے ان کو سروں سے گزرتے ہوئے دیکھنا
جب اسے سوچنا تو کسی خواب رستے کے پیچاک سے
دل کی سمت اس کو زینہ بہ زینہ اترتے ہوئے دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.