Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر کی کھڑکی سے باہر کے منظر کو ڈرتے ہوئے دیکھنا

ستار سید

گھر کی کھڑکی سے باہر کے منظر کو ڈرتے ہوئے دیکھنا

ستار سید

MORE BYستار سید

    گھر کی کھڑکی سے باہر کے منظر کو ڈرتے ہوئے دیکھنا

    گفتگو کچھ اشاروں سے لوگوں کو کرتے ہوئے دیکھنا

    جاگنا خوف شب خوں سے سہمے مکینوں کو اور رات بھر

    کچھ سروں کو فصیلوں سے اوپر ابھرتے ہوئے دیکھنا

    رابطوں کا تعطل مقفل گھروں کا مقدر ہوا

    اب تو مشکل ہے اک دوسرے کو بھی مرتے ہوئے دیکھنا

    ساعت ہجر میں وصل کے پل کی مانند پنچھی اڑیں

    کتنا خوش کن ہے ان کو سروں سے گزرتے ہوئے دیکھنا

    جب اسے سوچنا تو کسی خواب رستے کے پیچاک سے

    دل کی سمت اس کو زینہ بہ زینہ اترتے ہوئے دیکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے