Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر کی صورت جو بھی ہو اس پر ہراساں میں نہیں

اسرار زیدی

گھر کی صورت جو بھی ہو اس پر ہراساں میں نہیں

اسرار زیدی

MORE BYاسرار زیدی

    گھر کی صورت جو بھی ہو اس پر ہراساں میں نہیں

    در مقفل ہیں تو دیواروں سے لرزاں میں نہیں

    تجھ میں ہمت ہے سو پھر شیشے میں مجھ کو بھی اتار

    ہاں مگر یہ جان لے اتنا بھی آساں میں نہیں

    نفرتوں کی تہ میں کتنی چاہتیں ہیں یہ تو سوچ

    تو گریزاں ہو تو ہو تجھ سے گریزاں میں نہیں

    روشنی دل میں اگر ہو اک ستارہ ہی بہت

    ڈوبتے سورج کے منظر سے پریشاں میں نہیں

    میں کہ اپنی ذات میں شعلہ بھی ہوں شبنم بھی ہوں

    پھر بھی اپنے آپ سے دست و گریباں میں نہیں

    راستے کے پیچ و خم میرے لہو کی تاک میں

    بخت کے اندھے کنویں میں پا بجولاں میں نہیں

    موسموں کی دھوپ سے کجلا گیا چہرے کا رنگ

    آدمی ہوں بے نیام برق و طوفاں میں نہیں

    سوچتا ہوں کس خرابے میں مجھے لایا گیا

    اپنے ہونے پر بہ ہر صورت پشیماں میں نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے