گھر میں چیزیں آئیں گی برکت برستی جائے گی
گھر میں چیزیں آئیں گی برکت برستی جائے گی
اس کے چکر میں یہ ممکن ہے کہ ہستی جائے گی
منتیں کرتے تھے کب یہ تنگ دستی جائے گی
کیا پتہ تھا ساتھ میں وہ موج مستی جائے گی
مجھ کو ندی دے نہ پائی ایک بھی پانی کی بوند
مجھ کو پیاسا رکھ کے وہ خود بھی ترستی جائے گی
ہم نے تو بے ساختہ آغوش میں اس کو لیا
کیا پتہ تھا زندگی یوں ہم کو کستی جائے گی
کشمکش میں ہی رہے اور ہم کہیں کے ہو نہ پائے
حق پرستی جائے گی یا گھر گرہستی جائے گی
مجھ تلک محدود ہے میری صدا معلوم ہے
دیکھنا میری خموشی بستی بستی جائے گی
تجھ میں خوبی ہے تو ذرہؔ مفت میں تو بانٹ دے
بیچنے جائے گا تو یہ خوب سستی جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.