Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر میں چیزیں بڑھ رہی ہیں زندگی کم ہو رہی ہے

فرحت احساس

گھر میں چیزیں بڑھ رہی ہیں زندگی کم ہو رہی ہے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    گھر میں چیزیں بڑھ رہی ہیں زندگی کم ہو رہی ہے

    دھیرے دھیرے گھر کی اپنی روشنی کم ہو رہی ہے

    شہر کے بازار کی رونق میں دل بجھنے لگے ہیں

    خوب خوش ہونے کی خواہش میں خوشی کم ہو رہی ہے

    اب کسی کو بھی چھوؤ لگتا ہے پہلے سے چھوا سا

    وہ جو تھی پہلے پہل کی سنسنی کم ہو رہی ہے

    طے شدہ لفظوں میں کرتے ہیں ہم اظہار محبت

    اب تو پہلے عشق میں بھی ان کہی کم ہو رہی ہے

    لے گیا یہ شہر اس کو میرے پہلو سے اٹھا کر

    مجھ کو لگتا ہے مری دیوانگی کم ہو رہی ہے

    حسن کا بازار آنا جانا بھی کچھ بڑھ رہا ہے

    کچھ مری آنکھوں کی بھی پاکیزگی کم ہو رہی ہے

    وقت ڈنڈی مارتا ہے تولنے میں میرا حصہ

    دن بھی چھوٹے پڑ رہے ہیں رات بھی کم ہو رہی ہے

    شہر کی کوشش کہ خود کو اور پیچیدہ بنا لے

    میری یہ تشویش میری سادگی کم ہو رہی ہے

    ساحلوں کی بستیاں یہ دیکھ کر خاموش کیوں ہیں

    بستیوں کے پھیلنے سے ہی ندی کم ہو رہی ہے

    شام آتے ہی تمہیں رہتی ہے گھر جانے کی جلدی

    فرحتؔ احساس ان دنوں آوارگی کم ہو رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے