Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر میں دراڑ ڈالتے رشتوں کی خیر ہو

انعمتا علی

گھر میں دراڑ ڈالتے رشتوں کی خیر ہو

انعمتا علی

MORE BYانعمتا علی

    گھر میں دراڑ ڈالتے رشتوں کی خیر ہو

    اس آستیں میں آ بسے سانپوں کی خیر ہو

    وہ ٹوٹنے لگیں تو سہولت مجھے بھی ہے

    شب میں قرار بخشتے تاروں کی خیر ہو

    یہ لوگ ہر قدم پہ گرانے لگے مجھے

    لیکن سنبھالتی تری بانہوں کی خیر ہو

    تو جو نہیں تو پھول تو ہیں آس پاس بھی

    اس حبس میں کھلے ہوئے غنچوں کی خیر ہو

    رک سا گیا ندی کا بہاؤ برس سے تھا

    اس میں دھلے ہوئے ترے پیروں کی خیر ہو

    جس سمت ہوں رواں دواں منزل بھی ہے وہیں

    رستوں میں جا بہ جا پڑے کانٹوں کی خیر ہو

    میں کیا کہوں کہ کتنے زمانے گزر گئے

    حصے میں میرے آئیں نہ خوشیوں کی خیر ہو

    موج فنا نے دشت میں لا کر جھٹک دیا

    حیرت سے دیکھتی تری آنکھوں کی خیر ہو

    یہ اضطراب عشق سے تحفہ ملا مجھے

    منہ کو چڑا رہے ترے لفظوں کی خیر ہو

    باغوں میں سیر کرتے ہوئے جگنوؤں میں تم

    تم سے ضیا پکڑتے چراغوں کی خیر ہو

    ان کے سبب سے ہی ہوئی میں در سے بے اماں

    انعمؔ تمہارے حال پہ ہنستوں کی خیر ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے